دوحہ قطر: قطر پولیس نے دوحہ کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے باتھ روم کے باسکٹ میں
نوزائدہ بچے کو پھینک کر غائب ہونے والی عورت کا سراغ لگا لیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق دو اکتوبر کو دوحہ کے
انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے باتھ روم کے کچرے دان سے نوملود بچی ملی تھی۔ یہ واقعہ تب پیش
آیا تھا جب ایک طیارہ وہاں سے آسٹریلیا کے لیے پرواز کرنے والا تھا۔
دوحہ کے ایئرپورٹ عملے نے آسٹریلیا پرواز کی اٹھارہ
سے زیادہ خواتین کی نیم برہنہ حالت میں تلاشی لی گئی تھی جس پر آسٹریلیا،نیوزی لینڈ
اور برطانیہ نے ان خواتین کیساتھ اس نازیبا سلوک پر احتجاج کیا تھا اور قطر کے لیے
جانے والی پروازیں بند کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔
دوسری طرف ایئرپورٹ کی انتظامیہ نے یہ موقف اختیار
کیا کہ تلاشی کا عمل اسلیے لی گئی تاکہ نومولود کی والدہ تک پہنچایا جاسکے اور
تلاشی کا یہ عمل قطر کے قوانین پر مکمل عمل کرتے ہوئے کیا گیا ہے اور زچگی کا
معائنہ کرنا ملکی قواعد میں شامل ہے۔
ادھر قطر کے امیر حمد بن الثانی اور وزیر خارجہ
کو اس واقعہ پر معافی مانگی اور عورتوں کی اس نازیبا تلاشی لینے والے اہکاروں کو
بھی معطل کردیا گیا تھا اس کے بعد آسٹریلیا نے قطر کے لیے فلائٹس کی بحالی کا
اعلان کردیا تھا۔
تازہ ترین پیشرفت کے مطابق قطر پولیس نے دعویٰ
کیا کہ نومولود کا ڈی این اے قطر میں رہنے والے ایک شخص سے مل گیا ہے جس نے تفتیش
کے دوران انکشاف کیا کہ اس بچی کی ماں ایک ایشیائی خاتون ہیں جن کے ساتھ اس کے جنسی
تعلقات تھے جس کے نتیجے میں یہ بچی پیدا ہوئی۔
نوزائدہ بچی کے باپ نے پولیس کو بتایا کہ اس
خاتون نے اپنے ملک میں جاتے ہوئے ایئرپورٹ سے اس بچی کی تصویر بھیجی تھی۔ تاہم پولیس
نے اس وقت خاتون کی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کردیا ہے اور یہ بھی ابھی تک سامنے
نہیں آیا کہ گرفتار باپ کیخلاف کیا قانونی کاروائی کی جائے گی۔
No comments:
Post a Comment
If you have any suggestion kindly let me know