باپ نے بیٹے کو آگ لگا دی۔ علامتی تصویر |
حیدرآباد دکن: سنگدل باپ نے بیڑی دیر
سے لانے کی سزا کے طور پر دس سال کے بیٹے
کو آگ لگا دی جس سے بیٹا 90 فیصد جھلس گیا۔
بچے کے جسم کا 90 فیصد حصہ متاثرہوا ہے بچے کی حالت تاحال تشویشناک
ہے۔ بھارتی میڈیا
بھارتی میڈیا کے ذرائع
کے مطابق حیدرآباد دکن میں ایک بلو نامی
باپ نے اپنے بیٹے چرن کو رات ساڑھے نو
بجے بیڑی لینے قریبی واقع دوکان پربھیجا۔ لیکن چرن آدھے گھنٹے بعد لوٹا اور اس
نے بیڑی لانے میں دیر کردی۔
چھٹی جماعت کے طالبعلم چرن پر پہلے تو بلو بہت زور زورسے چلایا۔ بچے کی ماں نے بچے کوبچانے کی بہت
کوشش کی لیکن وہ ناکام رہی۔
مزید یہ کہ بلو نے اس کے بعد بچے پر تیل چھڑک کر بیڑی کے لیے جلائے گی ماچس
کی تیلی سے آگ لگادی۔ بچہ اپنی جان بچانے کے لیے اپنے گھر سے بھاگا اور قریبی نہر
میں جا کر اس بچے نے کے لئے چھلانگ لگا دی۔
پولیس ذرائع کے تفصیلات کے مطابق
وہاں موجود ہیومن رائٹس کے کارکن
نے بچے کو بچانے کے لیے اس کے اوپر مزید پانی ڈالا اور اسے فوری طور پر قریبی گاندھی ہسپتال
منتقل کر دیا گیا۔ بچہ 90 فیصد جھلس چکا ہے لیکن اس کا علاج ہسپتال میں جاری
ہے اور تاحال بچے کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی
ہے۔
مزید یہ کہ پولیس نے باپ بلو کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے جو اس وقت بھی نشے کی حالت میں تھا لیکن اس نے
پولیس کو اپنا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ
چرن پر غصہ مجھے صرف بیڑی جلدی نہ
لانے کی وجہ سے نہیں تھا بلکہ پڑھائی پر بھی چرن کی توجہ نہیں تھی اور وہ آج بھی ٹیوشن میں تعلیم حاصل کر نےنہیں گیا تھا۔
No comments:
Post a Comment
If you have any suggestion kindly let me know