Google Search

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

Tuesday, December 22, 2020

کیا کوئی خلائی مخلوق ہمیں ریڈیو سگنل بھیج رہی ہے؟

 

Tau Boötes b
یہ ریڈیو سگنل ستارے کی شمسی ہواؤں اور ’ٹاؤ بوووتیس بی‘ کے مقناطیسی میدان میں تصادم سے خارج ہورہے ہوں

ایمسٹریڈیم:  ایسٹرولوجی کے ماہرین کی ایک انٹرنیشنل ٹیم نے کچھ ریڈیو سگنل موصول کیے ہیں جو اپنی نوعیت کے لحاظ سے غیرمعمولی ہیں۔ جو ایسا لگتا ہے ہمارے نظامِ شمسی سے تقریبا اکاون لائٹ ائیر دور کسی سیارے سے آرہے ہیں۔

 

سائنسدانوں نے اگرچہ ان سگنلوں کے کسی بھی "الین" خلائی مخلوق سے تعلق کے بارے میں کسی قسم کوئی دعویٰ نہیں کیا ہے- لیکن بعض لوگ اس بارے میں خیال کر رہے ہیں کہ یہ’خلائی مخلوق کے پیغام‘  ہیں جو کے ایک انتہائی گمراہ کن بات ہے۔

 

"ٹاؤ بوووتیس بی"  نام کا یہ سیارہ  "ٹاؤ بوووتیس" نامی ستارے کے گرد چکر لگا رہا ہے

 

اس سیارہ کو 1996 میں دریافت کیا گیا تھا یہ سیارہ ہمارے نظامِ شمسی میں موجود سیارے مشتری جو ہمارے نظام کا  سب سے بڑا سیارہ ہے اس سے بھی تقریباً چھ گنا بڑے سائز کا ہے اور یہ انتہائی گرم سیارہ ہے اس کی سطح کا درجہ ٹمپریچر تقریبا 1430 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب قریب معلوم کیا گیا ہے۔

 

ہالینڈ کے ریڈیو ٹیلی سکوپس کے ایک وسیع نیٹ ورک "لوفار‘‘  یعنی LOFAR “low frequency array”  سے 2016 اور 2017 میں اس ستارے اور اس کے ارد گرد کے علاقے کا ایک ریڈیو سروے کیا گیا۔

 

پچھلے برس 2019 میں ہالینڈ، فرانس، امریکا، برطانیہ، اور ساوتھ افریقہ کے سائنسدانوں پر مشتمل ایک انٹرنیشنل ٹیم نے اس ریڈیو سروے میں ہونے والے تجربے کا ایک بار پھر سے مشاہدہ کیا تو انہوں نے اس سیارے "ٹاؤ بوووتیس بی" کی سمت سے آتے ہوئے ریڈیو سگنلوں کے بارے میں معلوم ہوا۔

 

پہلے تو انہیں یہ غلطی سے سمجھ لیا گیا ہے لیکن جب مزید احتیاط کے ساتھ یہی مشاہدہ دوبارہ کیا گیا تو یہ ریڈیو سگنل مکمل درست معلوم ہوئے۔

 

ٹاؤ بوووتیس بی جس جسامت کا حامل ہے اس سے یہ بات خارج از امکان ہے کہ یہ ریڈیو سگنل کسی خلا کی مخلوق نے بھیجے ہیں۔ تاہم سائنسدان یہ ضرور جانتے ہیں کہ بڑی جسامت کے سیارے جیسا کہ ہمارا مشتری یا اس سے بھی کوئی بڑا سیارہ ہو تو وہ قدرتی طور پر ریڈیو سگنل خارج  کر سکتا ہے۔

 

سائنسدانوں کے حالیہ مفروضے کے مطابق ہے کہ "ٹاؤ بووتیس بی" کا بھی اسی طرح کا  معاملہ  ہے۔ مگر یہ سگنل اتنی زیادہ دوری سے آ رہے ہیں اور انتہائی کمزور ہونے کی بناء پر فی الوقت وہ پورے یقین سے یہ بھی نہیں بتا سکتے کہ یہ لہریں "ٹاؤ بووتیس بی" کی ہی طرف سے آرہی ہیں یا پھر اس کے نظام کے مین ستارے کی جانب سے آرہی ہیں۔

 

یہ بارے میں مزید جاننے کے لیے مستقبل میں اڈ وانس سائنس کی مدد سے نئے تجربات کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

 

ابھی سائنسدانوں کا یہی خیا ل ہے کہ یہ سگنل اس کے بڑے سائز اور اس پر چلنے والی سولر ہواوں کی وجہ سے پیدا ہو رہے ہیں۔

 

اب یہ مستقبل میں دیکھا جائے گا کہ کیا یہ واقعی کسی خلائی مخلوق نے تہ نہیں بھیجے

No comments:

Post a Comment

If you have any suggestion kindly let me know

Post Top Ad

Your Ad Spot