Google Search

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

Sunday, December 27, 2020

پاکستان سے کمبوڈیا منتقل ہونیوالے کاون ہاتھی کی زندگی میں بھی تبدیلی،ساتھی مل گیا

 

Kavaan New Life
Kavaan New Life

پاکستان اسلام آباد:(میڈیا نیوز) اسلام آباد کے چڑیا گھر میں پایا جانے والا اکیلا ہاتھی کاون جو پاکستان سے کمبوڈیا بھیجا گیا تھا کو زندگی گزارنے کیلئے ایک جیون ساتھی مل گئی ہے ۔

میڈیا  میں جاری تفصیلات میں بتایا گیا ہے کے کمبوڈیا سینکچوری کے میں ہاتھیوں کے نگراں نے بتایا ہے کہ پاکستان سے آنے والے کاون ہاتھی نے ایک ہتھنی کی جانب دلچسپی ظاہر کو ظاہر کیا ہے ۔ مزید بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس نئے ماحول میں کاون کی معاشرتی زندگی میں اب آہستہ آہستہ بہترین آنا شروع ہو گئی ہے۔ کمبوڈیاکے environmental minister "وزیرِ ماحولیات" کا اس متعلق کہنا ہے کہ ہمیں اس بات کی امید پیدا ہوئی ہے کہ کاون ہاتھی کمبوڈیا میں کئی بچوں کا باپ بن جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مائیکل جیکسن کا علیشان گھر اونے پونے داموںفروخت: خوبصورت گھر کی تصاویر دیکھے

گزشتہ مہینے عدالت کے حکم پر کاون ہاتھی پاکستان سے کمبوڈیا پلین کے ذریعے منتقل کیا گیا تھا کاون اب اپنے نئے گھر میں ایک نئی زندگی کا آغاز کر دیا ہے۔

Kavaan meeting new friends
Kavaan meeting new friends
ایک تصویر جو میڈیا میں کمبوڈیا کی انتظامیہ کی جانب سے شائع کی گئی کے مطابق دیکھا جا سکتا ہے کہ کاون اپنے سونڈھ کے ذریعے اپنے نئےدوست کے ساتھ سلام دعا کر رہا ہے۔ پنتیس سال کا کاون ہاتھی پاکستان کے کپیٹل اسلام آباد میں موجود مرغزار چڑیا گھر میں پچھلے چونتیس سال سے تنہا رہ رہا تھا اور اسکی اس تنہائی کے وجہ سے  ہی کاون کو دنیا بھر میں lonest elephant  یعنی "دنیا کا تنہا ترین ہاتھی" کا نام دیا گیا تھا۔ 1984 میں سری لنکا میں پیدا ہونے والا کاون ہاتھی کو صرف ایک کی عمر میں 1985 میں سرلنکا حکومت کی طرف سے پاکستان کو بطور تحفہ دیا گیا تھا۔ اس کے بعد کاون ہاتھی پانچ سال تنہا رہا اس کی تنہائی اس وقت دور ہوئی جب 1990 میں بنگلہ دیش نے پاکستان کو ایک ہتھنی تحفے میں دی گئی اس ہتھنی کو "سہیلی" کا نام دیا گیا تھا۔ سہیلی بھی کاون کی طرح سری لنکا میں ہی 1989 میں پیدا ہوئی تھی جو بنگلادیش سےہوتی ہوئی پاکستان پہنچی۔ تاہم 2012 میں جب ہتھنی سہیلی کسی بیماری کی وجوہات کی پر موت واقع ہو گئی اس کے بعد کاون ہاتھی ایک بار پھر اکیلا ہو گیا تھا

No comments:

Post a Comment

If you have any suggestion kindly let me know

Post Top Ad

Your Ad Spot