1st reporter to report on COVID 19 |
چین بیجنگ: چین میں خطرناک کورونا وائرس کے بارے میں سب سے پہلے خبریں بریک
کرنے اور پھر حکومت کا اس پر سست ردعمل دینے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ
بنانے والی صحافی کو 4 سال کی سزا سنائی گئی ہے اس 37 سالہ خاتون صحافی کا نام ژانگ ژان ہے۔
انٹر نیشنل میڈیا ایجنسی کی تفصیلات کے مطابق
اس صحافی پر بدامنی پھیلانے اور تنازعات کو اپنی خبروں کے ذیعے ہوا دینے کے
الزامات لگائے گے تھے اب اس خاتون صحافی کو چین کی عدالت کی طرف سے چار سالہ قید کی
سزا سنا دی گئی ہے ۔
لیڈی رپوٹر ژانگ ژان نے 2019 کے فروری میں ہی
انکشاف کیا تھا کہ ایک انتہائی پُراسرار وائرس پھیل رہا ہے اور ان کی یہ تحقیقاتی
رپورٹس اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہو گئی تھیں اور ان رپورٹس میں چینی حکومت
کو اس وائرس پر سست ردعمل دینے پر کڑی تنقید کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بابراعظم پر لگائے گے الزامات اور لڑکی کی طرفسے دائر کردہ کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔
اس سال یعنی 2020 کے مئی میں خاتون صحافی کو گرفتار
کر لیا گیا تھا گرفتاری
کے دوران ژانگ ژان نے مرتے دم تک کے لیے بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ تاہم بعد میں عدالتی حکم پر ٹیوب لگا کر خاتون صحافی کو
زبردستی کھانا دیا جاتا رہا تھا۔
اس کے علاوہ سب سے پہلے ووہان میں پُراسرار
وائرس کے پھیلنے سے متعلق سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اطلاع دینے والے ڈاکٹر کو بھی
پولیس کی جانب سے پچھلے سال گرفتاری میں لے لیا تھا تاہم بعد میں انکو رہا کردیا
تھا مگر بدقسمتی سے وہ ڈاکٹر خود بھی کورونا کا شکار ہو گئے تھے اور کورونا سے ہی اپنی
زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔
No comments:
Post a Comment
If you have any suggestion kindly let me know