Google Search

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

Tuesday, January 12, 2021

دفتر میں دوسری بار ٹوائلٹ جانے پر جرمانہ عائد کردیا گیا۔

 

fine for going washroom second time
fine for going washroom second time

چین(نیوز ایجنسی) چین کی ایک انپو الیکٹرک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نامی کمپنی نے حال ہی میں ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں اپنے ملازمین کو اس بات سے آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی دفتری ڈیوٹی کے دورانیہ میں صرف ایک بار ہی باتھ رہم جاسکتے ہیں اور ایک دن میں ڈیوٹی کے دوران دوسری بار ٹوائلٹ جانے کی صورت میں اسے بیس یوآن " جو تقریبا پانچ سو پاکستانی روپےبنتے ہیں" جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ کمپنی کے اپنے ہی کسی نامعلوم فرد نے اس نوٹس نوٹس کو چین کے اپنے سوشل میڈیا کی سائٹس پرشیئر کر دیا۔ اس نوٹس کے وائرل ہونے پر اس کمپنی پر شدید تنقید کی جا رہی ہے اور اسے عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ کمپنی نے اس پریشر کے تحت وضاحت جاری کی ہے کہ چند سست اور کام چور ملازم بعض اوقات اپنی ڈیوٹی سے بچنے کیلیے بار بار واش روم میں چلے جاتے ہیں اور وہاں بیٹھ کر مزے سے سگریٹ پیتے رہتے ہیں اور اس ساری صورت حال کی وجہ سے کام میں سستی آتی ہے۔

 یہ بھی پڑھیے: آئن لائن انویسٹمنٹ کمپنی کا فراڈ پاکستانیعوام کے ساڑھے پانچ ارب روپے لے اڑئے

 

 کمپنی نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس جرمانے کے پیسے ملازموں کی تنخواہ میں سے بلکل نہیں کاٹے جائے گے بلکہ ان کو جو سالانہ اور ششماہی بونس دیا جاتا ہے اس میں سے کٹ کرکے وصول کیے جائے گے۔ کمپنی کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کوئی ملازم اپنے کی مسئلے کی وجہ سے اپنے شعبے کے مینجر سے تحریری اجازت نامہ لے کر دن میں ایک سے زیادہ بار بھی ٹوائلٹ جائے گا تو اس پر کسی قسم کا کوئی جرمانہ نہیں کیا جائے گا۔

 

اس وضاحت کے سامنے آنے کے بعد کافی سوشل میڈیا کے استعمال کرنے والوں نے اس کمپنی کے اصول کی حمایت بھی کی ہے اور کہا ہے کہ ان سست اور کاہل لوگوں نے اس انپو کمپنی کو یہ سخت قدم اٹھانے پر مجبور کیا ہے۔ تاہم دوسری طرف بہت سے دوسرے لوگ اس رائے سے اتفاق نہیں رکھتے۔ اور ان کا یہ کہنا ہے کہ ہر شخص کو سست اور کام چور سمجھ لینا بالکل بھی درست نہیں بعض لوگ کو مختلف بیماریوں بالخصوص شوگر کی وجہ سے بار بار پیشاب آتا ہے اور ان لوگوں کو فوری ٹوائلٹ جانے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ اس قسم کی پابندی ایسے بیمار افراد کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

No comments:

Post a Comment

If you have any suggestion kindly let me know

Post Top Ad

Your Ad Spot